تیری خاطر ابھی حکم آیا نہیں
Poet: Rafiq Sandeelvi By: Rashid Sandeelvi, islamabadمیں نے موسم سے پوچھا کہ ابکے برس
کیا ہمارے لئے
کوئی پتا کوئی ادھ کھلا پھول ہے
یا فقط کچے رستے پہ آتے ہوئے
مشکی گھوڑے کے پاؤں سے اڑتی ہوئی دھول ہے
سبز موسم نے سورج مکھی کی طرح
اک کرن کی طرف گھوم کر یہ کہا
سال کی آخری ساعتوں میں کہیں
بوڑھے برگد کے نیچے ملیں گے یہیں
اے مرے ہم نوا اے مرے ہم نشیں
تیری خاطر ابھی حکم آیا نہیں
More General Poetry






