تیری خاطر اک اشارا رکھ دیا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تیری خاطر اک اشارا رکھ دیا
دل جلایا اور دوبارا رکھ دیا

آپ کا جو بھی تھا انعام و کرم
ہم نے چوراہے پہ سارا رکھ دیا

ڈوب جانے کو تھا میں دریا کے بیچ
لا کے موجوں نے کنارا رکھ دیا

اِس طرح اُس نے الگ مجھکو کیا
بوجھ تھا جیسے اُتارا رکھ دیا

جانے خوشبو آئی تھی ملنے کِسے
نام لوگوں نے ہمارا رکھ دیا

سر پٹکنا کرب کا اِظہار ہے
کس نے لہروں پر شرارا رکھ دیا

میں نے پھر کھل کر کہا سب کچھ نبیل
اِک کنارے استعارہ رکھ دی

Rate it:
Views: 454
07 Sep, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL