تیری محفل میں جتنے ہیں وہ سب باہوش بیٹھے ہیں
چھپ کر ان سے ہم خود یہاں روپوش بیٹھے ہیں
کوئی تعریف کرتا ہے تیرے لب و رخسار کی
مگر ہم ہیں کے سب جانتے ہوئے خاموش بیٹھے ہیں
ہماری شاعری کا رنگ یہاں اب جم نہیں سکتا
کئی پرفیض بیٹھے ہیں کئی پر جوش بیٹھے ہیں