تیری مہک سےاپنے دل کو معطر رکھتا ہوں
منزل کی جستجومیں خود کو محوسفررکھتاہوں
میرےرخسار کو چھوتی ہےجب صبا کبھی
اس طرح میں تیرےآنے کی خبر رکھتا ہوں
مجھ سے بات کرتےہی لوگ دیوانےہو جاتےہی
میں اپنی باتوں میں کچھ ایسا سحر رکھتاہوں
ایک بار جو دیکھ لے وہ کبھی بھولتا نہیں
الله کے فضل سےشخصیت بڑی پراثر رکھتاہوں
مجھےفخر ہے کےنسبت ہےکربلاوالوں سے
اسی لیے تو نام بھی اصغر رکھتا ہوں