تیری چاہیت تیرے وعدوں کو کیا ہوا

Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindi

تیری چاہیت تیرے وعدوں کو کیا ہوا
پیار کی قسموں اور ارادوں کو کیا ہوا

وصل کی رات کٹ گئی تیرے بغیر ہی
تیرے ملنے کے وعدوں کو کیا ہوا

تم سے ملنے آئے تھے تیری گلی میں
نہ جانے تیرا دیدار پانے کو کیا ہوا

بڑی مشکل سے کٹی ہے شب ہجراں
آتے آتےقیامت برپا ہونے کو کیا ہوا

نبھاتے رہے رسم وفا عمر بھر ہم
نہ جانے وفائوں کے رنگ لانے کو کیا ہوا

Rate it:
Views: 568
14 Mar, 2013