درد کی لہروں سے دل مچلتا ہے لمحہ لمحہ
تیری یاد کی آگ میں سُلگتا ہے لمحہ لمحہ
رات گہری سے بھی گہری ہو جاتی ہے
اُمید کا چاند جب ڈھلتا ہے لمحہ لمحہ
آ گ سی لگی رہتی ہے آنکھوں میں
اور دل بھی لاوا سا اُگلتا ہے لمحہ لمحہ
دھڑکن کی طرح میرے سینے میں
تیرا درد بھی ساتھ چلتا ہے لمحہ لمحہ
دشت الفت کی مسافت کا نہ پوچھ رضا
آتش ِعشق میں تو جلتا ہے لمحہ لمحہ