تیری یادیں میری آنکھوں میں اتر آئی ہیں
تیری باتیں سبھی اب دل میں اتر آئی ہیں
مدت سے خود کو بھول کے بیٹھی رہی میں
میری یادیں بھی تیرے ساتھ ابھر آئی ہیں
تمہیں پایا تھا تو احساس ہوا زندگی کیا ہے
تمہیں کھو یا تو میری آنکھیں ہی بھر آئی ہیں
بہت ہی دیر تک سوچا تمہیں جو آج فرصت سے
شبیہیں سابقہ پہروں کی اج بھی نظر آئی ہیں
مجھے کچھ دیر عظمٰی آج یونہی تنہا رہنے دو
بہت سی ان کہی باتیں تخیل میں در آئی ہیں