میں خود سے روٹھتی جا رہی ہوں عنبر تیرے بغیر یہ زندگی مجھے اچھی نہیں لگتی ہر کام ضوابط سے کرتا ہے آج کل بے اصول محبت اصول سیکھا گئ دل کو اتنا نہ چاہو کہ خود میں لوٹ آؤں میں خود کو بھلا کر کچھ معطمن سی ہوں