تیرے در کا سوالی
کبھی جاتا نہیں خالی
یہ سوچ کر ہم فقیروں نے
اپنی خالی جھولی پھیلا لی
داتا تیرے دربار سے
داتا تیری سرکار سے
شاہ و غنی بن کے گیا
آتا ہے جو موالی
تیرے در کا سوالی
کبھی جاتا نہیں خالی
داتا تیری جناب سے
ملتا ہے بے حساب کے
ہر دو جہاں کی نعمت
تیرے ہی در سے پا لی
تیرے در کا سوالی
کبھی جاتا نہیں خالی
داتا تیرے بھرم سے
مولا تیرے کرم سے
ڈوبتی سانسوں کی
ہے زندگی بچا لی
تیرے در کا سوالی
کبھی جاتا نہیں خالی
تیری رحمتوں سے
تیری عنایتوں سے
زندگی کی وہ سوغات
جو تجھ سے مانگی پا لی
تیرے در کا سوالی
کبھی جاتا نہیں خالی