تیرے در کو چھوڑ کے
Poet: UA By: UA, Lahoreتیرے در کو چھوڑ کے جو مانگیں کمزور سہاروں سے
 ناداں ہیں کیا ملے گا ان کو ان سرمایہ داروں سے
 
 چاند ستاروں کی دنیا کو چھوڑ کے اس محفل میں آؤ
 تیرے لئے سجائی ہے جو کسی نے دل کے تاروں سے
 
 دل کی دنیا میں آکر دیکھوں خود ہی جان جاؤ گے
 حسن یہاں سب سے بڑھ کر ہے باقی سبھی نظاروں سے
 
 گلشن گلشن گھوم چکے ہر گل کو تم نے دیکھا ہے
 سچی خوشبو کے پھولوں کا پوچھو پتہ بہاروں سے
 
 خاموشی سے مجھ کو دیکھو منہ سے کچھ نہ کہنا
 دل کی باتیں سمجھو میرے خاموش اشاروں سے
 
 عظمٰی خود سے باہر آکر تم بھی دنیا کو دیکھو
 تم بھی تو کچھ لطف اٹھاؤ ان رنگیں نظاروں سے
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 