تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں ذرا سا تو دل ہوں مگر شوق اتنا وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو کہ میں بس تیرا سامنا چاہتا ہوں بھری بزم میںراز کی بات کہہ دی بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں