ھوا نے کر دیے بند دریچے تیرے میرے
شہر میں زور پر ہیں تبصرے تیرے میرے
کانٹوں کو دکھ ہے کس نے چرائے ہیں گلاب
یہ الگ بات ہے ہاروں میں سجے تیرے میرے
رقابت کھلی دشمن ہےہم دونوں کی ازل سے
رفاقت ہی کر سکتی ہے حل مسئلے تیرے میرے
امتحانِ عشق میں سرخرو ہوئے لیلٰی مجنوں جیسے
ٹوٹ نہ پائیں گے محبتوں کے سلسلے تیرے میرے
قرب میں رہیں اور ہم سائےکا حق ہو پامال
عادل کب تک رہیں گے منقطع رابطے تیرے میرے