تیرے پیار کی دھوپ ہو تیرے پیار کے سائے ہوں
یہی موسم مجھے چاہیے سب فضاؤں کے بدلے
فقط زندگی پیار سے خلوص سے نہیں چلتی
جانے کیا کیا کرنا پڑے زمانے کی رضاوں کے بدلے
بے رخی کرو گے تو میری بات یاد رکھنا
جان چلی جائے گی تیری وفاوں کے بدلے
تیرے خیال کی قید اور نگاہوں کی یہ زنجیریں
یہ سزا اچھی لگے گی مجھ کو سب سزاوں کے بدلے