تیرے ہجر کے غم میں

Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOT

تیری گلی میں ہم جا جا کر روئے
تیری یادوں کو گلے سے لگا لگا کر روئے

کبھی خود سے چھیڑ لیا تیرے بچھڑنے کا قصہ
کبھی داستان جدائی دوستوں کو سنا سنا کر روئے

تو جو کیا کرتا تھا خوش رہنے کی باتیں
پیارے ھم یہی سوچ کے مسکرا مسکرا کر روئے

مجھے تو غم تھا ہی مگر میرے اہل شہر بھی
تیرے ہجر کے غم میں آ آ کر روئے

باتوں باتوں میں جو کبھی نکل آئی تیری بات
دامن نگاہ میں آنسوؤں کو چھپا چھپا کر روئے

امتیاز اگر وہ سنگدل بھی سن لے یہ غزل درناک
اپنی بے وفائی پہ وہ ظالم پچھتا پچھتا کر روئے

Rate it:
Views: 357
30 Apr, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL