جاناں میری آنکھوں میں سجے سپنے تیرے ہیں

Poet: Johar Mumtaz By: johar mumtaz, lahore

جاناں میری آنکھوں میں سجے سپنے تیرے ہیں
ہیں جو خوشیوں کے پَل میرے اپنے، تیرے ہیں

یہ کہہ کے دور بٹھا دیا رقیب نے دور مجھے
آگے جلوہِ حُسنِ صنم سے پر جلنے تیرے ہیں

لگاوٗ نہ جام ہونٹوں سے اے نازک اندام حسینہ
کیسے سنبھلے گے دل جب قدم بہکنے تیرے ہیں

بے بس ہیں سب حکیم و طبیب مریضِ ہجر کیلیے
صرف قاتل نے ہی سارے زخم بھرنے تیرے ہیں

دلِ نازک ابھی زندہ ہے، ہے کو زغم لگانے کو
عندلیب زغم سے ہی جوہر شعر مہکنے تیرے ہیں
 

Rate it:
Views: 443
08 Aug, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL