Add Poetry

جانے کیسی بادلوں کے درمیاں سازش ہوئی

Poet: احمد تنویر By: Aqib, Rawalpindi

جانے کیسی بادلوں کے درمیاں سازش ہوئی
میرا گھر مٹی کا تھا میرے ہی گھر بارش ہوئی

دہمکیٔ اوراق میں کل شب جو اس کا خط ملا
ننگے پاؤں گھاس پر چلنےکی پھر خواہش ہوئی

جن کی بنیادیں ہی اپنے پاؤں پر گرنے کو تھیں
ان گھروں کی ریشمی پردوں سے آرائش ہوئی

میرے خوں کا ذائقہ جب دوستوں نے چکھ لیا
جسم کے پھر ایک ایک قطرے کی فرمائش ہوئی

Rate it:
Views: 905
29 Sep, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets