جانے کیوں
Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راهی, Karachiجانے کیوں ہمیشہ غلط فیصلے ہوجاتے ہیں مجھ سے
جانے کیوں پہرکچہ لوگ روٹھے رہ جاتے ہیں مجھ سے
جانے کیوں نہ کر پایا میں کسی کے کے لئے کچھ بھی
جانے کیوں کچھ لوگ کیا کیا کہ جاتے ہیں مجھ سے
جانے کیوں میں گردشوں میں رہا زندگی بھر یاروں
جانے کیوں دکھ اور پریشانی مل کر چلتے ہیں مجھ سے
جانے کیوں میں نہیں کرسکتا شکوہ بھی کسی سے
جانے کیوں میرے اعمال اکثر ٹکراجاتے ہیں مجھ سے
جانے کیوں میرے دن رات کبھی بدلتے نہیں یاروں
جانے کیوں وہی دن رات جڑے رہتے ہیں مجھ سے
جانے کیوں اک بے چینی سی رہتی ہے میرے اندر
جانے کیوں سکون اور آرام دور رہتے ہیں مجھ سے
جانے کیوں مگر خدا کی اس میں کیا مصلحت تھی
جانے کیوں اللہ والے بھی ناراض ہوجاتے ہیں مجھ سے
جانے کیوں یہ خیال آتا ہے دل ودماغ میں اکثر رہی
جانے کیوں اس دنیا میں انسان آجاتے ہیں مجھ سے
More General Poetry






