Add Poetry

جاوید سے (٣)

Poet: Allama Iqbal By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

مومن پہ گراں ہیں یہ شب و روز
دین و دولت قمار بازی

ناپید ہے بندۂ عمل مست
باقی ہے فقط نفس درازی

ہمت ہو اگر تو ڈھونڈ وہ فقر
جس فقر کی اصل ہے حجازی

اس فقر سے آدمی میں پیدا
اللہ کی شان بے نیازی

کنجشک و حمام کے لیے موت
ہے اس کا مقام شاہبازی

روشن اس سے خرد کی آنکھیں
بے سرمۂ بو علی و رازی

حاصل اس کا شکوہ محمود
فطرت میں اگر نہ ہو ایازی

تیری دنیا کا یہ سرافیل
رکھتا نہیں ذوق نے نوازی

ہے اس کی نگاہ عالم آشوب
درپردہ تمام کار سازی

یہ فقرِ غیور جس نے پایا
بے تیغ و سناں ہے مردِ غازی

مومن کی اسی میں ہے امیری
اللہ سے مانگ یہ فقیری‘‘
 

Rate it:
Views: 306
08 Oct, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets