Add Poetry

جب بھی باتیں میری ہوں گی

Poet: سلمٰی رانی By: سلمٰی رانی, Sargodha

جب بھی باتیں میری ہوں گی
اس میں کچھ کچھ تیری ہوں گی

جگ والوں کو چھوڑو کیا ہے
باتیں اور بتیری ہو ں گی

کیسے آنکھوں میں کاٹو گے
راتیں گھپ اندھیری ہوں گی

لکھنے والوں نے اس جانب
ہجر کی گھڑیاں پھیری ہوں گی

اب لوگوں کے منہ میں باتیں
کچھ تیری کچھ میری ہوں گی

ہم جیسی ناری نے چھت پر
زلفیں آج بکھیری ہوں گی

کس نے قول نبھایا ہو گا
کس نے آنکھیں پھیری ہوں گی

خوشیوں کی کیا حالت ہو گی
جب حالات نے گھیری ہوں گی

تکلیفیں سب اک دن سلمیٰ
ثابت ریت کی ڈھیری ہوں گی
 

Rate it:
Views: 127
01 Oct, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets