Add Poetry

جب بھی مہکے ہوئے گلشن سے ہوا آتی ہے

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

جب بھی مہکے ہوئے گلشن سے ہوا آتی ہے
ایک بھولے ہوئے نغمے کی صدا آتی ہے

میرا کوئی بھی نہیں تجھ سے تعلق لیکن
جانے کیوں تیرے لیے لب پہ دعا آتی ہے

مشک ، صندل و گلابوں کو کہاں ہے وہ نصیب
تیری باتوں سے جو خوشبو ئے وفا آتی ہے

رونے والوں کے نہیں ، ساتھ ہے ان کے دنیا
جن کو ہنسنے کی ہنسانے کی ادا آتی ہے

پھول بھی اپنی مہک پر نہیں رہتے نازاں
تیری زلفوں سے جو ٹکرا کے ہوا آتی ہے

پتھروں سے تو چلو کوئی بھی امید نہیں
ہم کہ انسان ہیں کب ہم کو وفا آتی ہے

یوں تو ہر بات یہ دل بھول چکا ہے کب کا
تیری اک یاد ہے جو دل کو سدا آتی ہے

کتنا بے چین ہے وہ پہن کے ریشم زاہد
راس اس شخص کو کھدر کی قبا آتی ہے

Rate it:
Views: 569
12 Mar, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets