جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں
جب تک ادھوری تھیں اظہار کی باتیں
پھول خوشبو بادِصبا دل یہ پےاثر ہی رہا
بے مزاہ تھیں یہ ساری بہار کی سوغاتیں
جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں
چاند تارے آسماں نور کی برساتیں
گویا کے بےنور تھیں چاندنی راتیں
جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں
آنکھیں آشنا نہ تھیں دل کو بھی خبر نہ تھی
کیا خوب ہوا کرتی ہیں انتظار کی گھاتیں
جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں
جب تک سیکھی نہ تھیں پیار کی باتیں
جب تک ادھوری تھیں اظہار کی باتیں