Add Poetry

جب جب دنیا قوموں کے اعمال بگڑنے لگتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

جب جب دنیا قوموں کے اعمال بگڑنے لگتے ہیں
تب تب تب دنیا میں قوموں پہ زوال اترنے لگتے ہیں

کب کب کیسے کیسے کیسی کیسی صورت میں
دیکھتے دیکھتے قوموں کے آثار بدلنے لگتے ہیں

رب تعالیٰ نے بندوں کو ایک رسی تھمائی ہے
لیکن ہم انسان کئی فرقوں میں بٹنے لگتے ہیں

نادانوں سوچو سمجھو اور غور کرو کہ دنیا میں
انسانوں پر کیونکر یہ طوفان گزرتے لگتے ہیں

رب کے ماننے والے تو بس ایک خدا سے ڈرتے ہیں
لیکن اہل ہوس اک آہٹ سے بھی ڈرنے لگتے ہیں

خالق اپنے بندوں سے اک جیسی محبت رکھتا ہے
لیکن ناشکرے پھر بھی ناشکری کرنے لگتے ہیں

اہل وفا ہر حال میں رب کی رضا میں راضی رہتے ہیں
ناشکرے ہر حال میں شور و غوغا کرنے لگتے ہیں

خوشی ملے یا غم دونوں کو رب کی رضا سمجھتے ہوئے
رب کے بندے تو رب کی رحمت کا دم بھرنے لگتے ہیں

رب تعالیٰ نے انسانوں کو ایک ہی راہ دکھائی ہے
لیکن ناداں بندے رستے اور پکڑنے لگتے ہیں

عظمٰی ہم نے دیکھا ہے جو رب کی رضا پہ چلتے ہیں
پلک جھپکتے ان سب کے حالات سدھرنے لگتے ہیں

Rate it:
Views: 318
26 Jul, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets