جب دیکھو۔۔۔۔۔(٢)

Poet: UA By: UA, Lahore

جب دیکھو زباں پہ شکوہ جب دیکھو شکایت ہے
سچ کہو تمہیں مجھ سے محبت ہے کہ عداوت ہے

میرے ہنسنے بولنے پہ پابندی لگاتے رہتے ہو
میرا دل ہی جلاتے رہنا کیوں تمہاری عادت ہے

ہر وقت غصہ میں رہتے ہو حکم چلائے جاتے ہو
ہر پل مجھے ستاتے رہنا یہ بھی کوئی عنایت ہے

اپنی باتیں منواتے ہو میری بات ٹھکراتے ہو
میری چاہتیں رد کر دینا یہ کیسی رفاقت ہے

عظمٰی ہم کو حیرت ہے زہر کا پیالہ پی کے بھی
تیرے لہجے میں کیسی حلاوت ہے لطافت ہے

Rate it:
Views: 357
28 May, 2012