جب ساتھ چھوڑ جاتے ہیں شیشہ بادہ بھی

Poet: شافعہ سباس عباسی By: شافعہ سباس عباسی , Islamabad

جب ساتھ چھوڑ جاتے ہیں شیشہ بادہ بھی
اور پھر ختم ہو جاتا ہے جینے کا ارادہ بھی

دلبروں کی بزم میں دیکھے ہیں رقیب بھی
سمجھ جاتے ہیں میرا لب ولہجہ سادہ بھی

برہنہ پاؤں تو جوتے کچلنے لگتے ہیں مجھے بھی
لیکن آپ سے زیادہ خیال ظالم کو میرا بھی

بہتے ہیں اشک بڑی بے دھیانی سے میرے بھی
آخری بار دیکھ لینا تم دلہن کا لبادہ اوڑھے بھی

فرصت ملے تو سوچنا اپنے بارے میں بھی
کیوں تیرے دیدار سے مدہوش ہوئے ہم بھی

حق دید تو تیرا یوں تھا ادا کرنا میں نے
کہ اشکوں کے چھلکنے پہ سہارا دیتے تم بھی

Rate it:
Views: 386
24 Jan, 2023