جب ساتھ چھوڑ جاتے ہیں شیشہ بادہ بھی
Poet: شافعہ سباس عباسی By: شافعہ سباس عباسی , Islamabadجب ساتھ چھوڑ جاتے ہیں شیشہ بادہ بھی
اور پھر ختم ہو جاتا ہے جینے کا ارادہ بھی
دلبروں کی بزم میں دیکھے ہیں رقیب بھی
سمجھ جاتے ہیں میرا لب ولہجہ سادہ بھی
برہنہ پاؤں تو جوتے کچلنے لگتے ہیں مجھے بھی
لیکن آپ سے زیادہ خیال ظالم کو میرا بھی
بہتے ہیں اشک بڑی بے دھیانی سے میرے بھی
آخری بار دیکھ لینا تم دلہن کا لبادہ اوڑھے بھی
فرصت ملے تو سوچنا اپنے بارے میں بھی
کیوں تیرے دیدار سے مدہوش ہوئے ہم بھی
حق دید تو تیرا یوں تھا ادا کرنا میں نے
کہ اشکوں کے چھلکنے پہ سہارا دیتے تم بھی
More Sad Poetry






