جب نوازا جائے گا اور پھر سراہا جائے گا
پستیوں سے ایک دن ،تم کو اٹھایا جائے گا
ہم کو نہیں تم بھولنا ،خوشی سے تم نا پھولنا
ایک دن مسند پہ بھی تم کو بٹھایا جائے گا
یاد رکھنا تم اسے ، لایا یہاں تک ہے تمہیں
خواب غفلت سے تمہیں بھی یوں اٹھایا جائے گا
جو سوال اٹھ رہے ہیں ، آئیں گے سب کے جواب
صبر کرو بس ایک دن سب کچھ بتایا جائے گا
سن لو جو بھی کہہ رہے ہیں ، ھجرأ جمیلا ، اے نعمان
تم کو دکھایا جائے گا ، ان کو جتایا جائے گا