جب وہ سامنے آئے
Poet: UA By: UA, Lahoreجب بھی تیری یاد آتی ہے آکر پھر نہ جائے
لیکن تو آجائے تو پھر واپس کیونکر جائے
دل کی دھڑکن تھم جاتی ہے جب وہ سامنے آئے
جان نکلنے لگتی ہے لیکن جب واپس جائے
رت بدلے موسم بدلے کوئی موسم آئے جائے
پر تیرے دیدار کا موسم آ کر کبھی نہ جائے
دنیا بھر کے سارے منظر ایک طرف تم ایک طرف
کوئی موسم آئے کوئی موسم آ کر جائے
دل کا سونا سونا آنگن ہجر کے نغمے گائے
لیکن جب تو آئے دل کا آنگن مہکا جائے
تیرا روپ بہاروں جیسا جب جب سامنے آئے
میرے چہرے سے زردائی خزاں کا موسم جائے
تیرا حسن اور تیرا جلوہ میرے من کو بھائے
دل کی ویرانی آنکھوں کی بے رنگی کھو جائے
آنکھوں میں تم کو بھر لوں کچھ دیر ذرا رک جاؤ
آنکھوں کے راستے یہ چہرہ دل میں اترا جائے
جانے سے پہلے جو کہہ دے تو پھر واپس آئے گا
پھر تیری ایسی باتوں سے ہی میرا دل بندھ جائے
More General Poetry






