جب کبھی آپ کے ہمراز ادھر آتے ہیں
ان کے پہلو میں کھڑے آپ نظر آتے ہیں
ان کی یادوں کا خزینہ بھی لئے جاتے ہیں
چھوڑ کے انکا شہر ہم تو جدھر جاتے ہیں
کوئی محفل کوئی عنوان کوئی موضوع ہو
ہر اک سخن میں ان کا رنگ ادھر پاتے ہیں
جونہی وہ آئینے کے روبرو ہوں جلوہ نما
نقش و رنگ آئینے کے آپ نکھر جاتے ہیں
جانے کیا بات ہے عظمٰی کہ انہیں سوچتے ہی
ٹوٹے بکھرے ہوئے خیال سنور جاتے ہیں