جتنے زخم لگتے ہیں داغ چھوڑ جاتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

جتنے زخم لگتے ہیں داغ چھوڑ جاتے ہیں
اور کچھ تو زندگی کا رخ ہی موڑ جاتے ہیں

تلاطم خیز موجوں کت ظالم تھپیڑوں کے طوفاں
چٹان جیسے پیکر کو بھی توڑ موڑ جاتے ہیں

ایسا بھی ہوتا ہے جو لوگوں کے درد بٹاتے ہیں
ایسے لوگوں کا دل اکثر لوگ ہی توڑ جاتے ہیں

دوست بن کے ملتے ہیں وفاداریاں جتاتے ہیں
لیکن وہ ہی یاروں کو پھر تنہا چھوڑ جاتے ہیں

عظمٰی ہم بھی کچھ ایسے ہی یاروں سے وابستہ ہیں
جو ساتھ تو نبھاتے ہیں اور رخ بھی موڑ جاتے ہیں

Rate it:
Views: 868
22 Nov, 2011