Add Poetry

جس روشنی کو ہم نے منزل سمجھ لیا

Poet: Wamiq Kakakhel By: Wamiq Kakakhel, Rawalpindi

جس روشنی کو ہم نے منزل سمجھ لیا
جلتا ہوا جہنم تھا خواہشات کا

کیا سچ ہے ایک بار بتا دیجیئے ہمیں
یہ سچ ہے یہ تو آپ سے ہم نے بہت سنا

ہر راہ اس کے واسطے آسان ہو گئی
جس نے بھی اپنی ذات سے آگے سفر کیا

بارش گرا گئی میرے پکے مکان کو
سیلاب نے صحن میرا پانی سے بھر دیا

تھی کیفیت سراب کی ہر منزل یقیں
میں پر یقیں رہا مجھے دھوکہ نہیں ہوا

تھا التفات غیر یا اغماض دوستاں
ہر جذبہ میرے واسطے انمول جذبہ تھا

درویش صفتی نے ہمیں بکنے نہیں دیا
انسانیت کے نام کا کچھ تو بھرم رہا

Rate it:
Views: 351
02 May, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets