جس صبح ہو جاتی ہے نمازِ فجر قضا
وہ صبح بے رنگ سی لگتی ہے باخدا
جس دن وقت پہ نہ کر پائیں نمازِ ظہر ادا
بے قراری میں گزرتا ہے دن سارا با خدا
نمازِ عصر کے چھوٹنے کا یہ ہے معاملہ
جسے وقت ٹھہر گیا ہو یہیں پہ با خدا
نمازِ مغرب ادا نہ ہو، چھا جائے اندھیرا
دل بھی ڈوبا ڈوبا سا لگتا ہے با خدا
جس شب نہ پڑھ پائیں نمازِ عشاء
ہم سو نہیں پائیں اس رات با خدا