Add Poetry

جس طرح سے بھی گزری گزر گئی

Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راہی, Karachi

جس طرح سے بھی گزری گزر گئی
یہ عمر اب تک کی یاروں گزر گئی

ہم گزرے دھوپ چھاوں سے بھی
کٹھن اور مشکل راہوں سے بھی

رویہ دیکھا اپنوں اور غیروں کا
نفرت اور محبت کی تھپیڑوں کا

کہیں اپنوں نے یاروں منہ موڑا
تو کہیں غیروں نے دیا سنھبالا

پھر بھی یہ سب کی مہربانی ہے
سکھایا ہمیں یہ ہی زندگانی ہے

اس دور کے نہیں ہیں ہم یاروں
بھول جاتے ہیں یہی ہم یاروں

اس دور کے لوگوں سے الجھ جانا
اپنے دور کے لوگوں جیسا سمجھنا

محبت مروت اب بھی ہیں مگر کم
اسی کے عادی ہیں یاروں مگر ہم

عمر کے اس حصے میں آکر یاروں
اپنے دور سے اس دور میں یاروں

جو سفر طے ہوا وہ ہوگیا ہے بس
فکر کرو اس کی جو رہ گیا ہے بس

ساتھ محبت اور عاجزی کے راہی
گزرے وہ زندگی جو بچی ہےاپنی





 

Rate it:
Views: 128
08 Feb, 2023
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets