جس کتاب کا میں باب ہوں
وہ کتاب ۔۔۔ اب کہیں نہیں
میری کائینات کا ہے یہ ایسا سچ
جس سچ کا مجھ کو یقیں نہیں
میرے دوستو! میرا حال لو
جو ہوا اب تک صحیح نہیں
تمہیں سوچنا ۔۔۔ تمہیں بولنا
میرے بس میں اب کچھ بھی نہیں
میرے دل پہ بوجھ ہی بوجھ ہے
کوئی اور دل کا مکین نہیں
میری زندگی کا یہ عجیب دن
اب آئے اور؟ نہیں نہیں
جو دل میں تھا وہی لکھ دیا
کیا آیا پسند ۔۔۔ تمہیں نہیں؟