جسم تو اضافی ہے

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

جسم تو اضافی ہے
مجھ کو روح کافی ہے

سوچ مَس ہُوئی تجھ سے
شعر انعطافی ہے

پیکرِ زمیں ہے تُو
جوش کوہ قافی ہے

ہر غزل محبت کی
حرفِ اعترافی ہے

مضطرب رہُوں ہر پل
فکر انکشافی ہے

میں بدل نہیں سکتی
وقت اختلافی ہے

اور کیا کہوں عاشی
عشق واشگافی ہے

Rate it:
Views: 434
12 Sep, 2012