جسم میں سفر کی تھکان بہت ہے
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMگو میرے جسم میںسفرکی تھکان بہت ہے
لیکن میرےپروں میں ابھی اڑان بہت ہے
وہ کیسےزمانےکی خرافات میں کھو جائے
جس کا مسلماں کی طرح پختہ ایمان بہت ہے
میں اس کے پیار کو کیسےٹھکرا دوں
جس کا پہلے ہی میرےسراحسان بہت ہے
دھن دولت کے پیچھےپڑی ہے ساری دنیا
جہاں دیکھوادھرہی محبت کا بحران بہت ہے
تیری یادوں سےہرپل جنگ ہوتی رہتی ہے
اسی لیےمیرےدل کا میدان لہولہان بہت ہے
More General Poetry






