جسم میں سفر کی تھکان بہت ہے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

گو میرے جسم میںسفرکی تھکان بہت ہے
لیکن میرےپروں میں ابھی اڑان بہت ہے

وہ کیسےزمانےکی خرافات میں کھو جائے
جس کا مسلماں کی طرح پختہ ایمان بہت ہے

میں اس کے پیار کو کیسےٹھکرا دوں
جس کا پہلے ہی میرےسراحسان بہت ہے

دھن دولت کے پیچھےپڑی ہے ساری دنیا
جہاں دیکھوادھرہی محبت کا بحران بہت ہے

تیری یادوں سےہرپل جنگ ہوتی رہتی ہے
اسی لیےمیرےدل کا میدان لہولہان بہت ہے

Rate it:
Views: 737
27 Jul, 2011