جن راستوں کی کوئی منزل ہی نہیں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

جن راستوں کی کوئی منزل ہی نہیں
تو پھر ُان پے چل کے کرنا کیا

ٹوٹ گیا ہیں جب دل ہی اپنا
تو پھر جینے کی دعایئں کرنا کیا

کیا راز چھپا ہیں تقدیر میں
تم ساتھ نہیں تو دنیا سے لڑ کے کرنا کیا

ُاوس نے چھپا لیے کتنے آنسو شبنم بنا کر
جو بہیے ساغر آنکھوں سے ُان کا ذکر کرنا کیا

جب نہیں دیں سکتے تم اپنا نام ہمیں
تو پھر سرے عام وفاؤں کا تماشا کرنا کیا

میری خامشی میں کتنے راز ہیں لکی
جب دل و جان تمہارے ہیں - تو پھر اقراریں محبت کرنا کیا

Rate it:
Views: 598
26 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL