جنوں آسیب بن کر کھا گیا ہے

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

جنوں آسیب بن کر کھا گیا ہے
مرے وجدان کو ڈر کھا گیا ہے

روانی پانیوں کی کہہ رہی ہے
کئی صحرا سمندر کھا گیا ہے

مری ہستی مری سوچیں مرا دل
مرا سب کچھ مرا گھر کھا گیا ہے

لہُو روتے ہُوئے سورج کو دیکھا
مری آنکھیں وہ منظر کھا گیا ہے

سحر ہوتے ہی دیکھا آسماں کو
اجالا سارے اختر کھا گیا ہے

میں چُھونا چاہتی ہُوں آسماں کو
مگر پنجرہ مرے پر کھا گیا ہے

کوئی کائی کا مارا دفن ہو گا
کہ مرقد سنگِ مر مر کھا گیا ہے

نہ کر پائی مری تدبیر کچھ بھی
مجھے عاشی مقدر کھا گیا ہے

Rate it:
Views: 614
20 Mar, 2013