جنگ
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachiساری باتوں پہ سیاست نہیں کی جاسکتی
 اس پہ قربان روایت نہیں کی جاسکتی
 
 یہ ضروری نہیں ہر بات پہ لڑتے ہی رہیں
 سب ہی انسان ہیں نفرت نہیں کی جاسکتی
 
 جو بھی رنجش ہے چلو آؤ ختم کرتے ہیں اب
 روٹھنے میں تو یوں شدت نہیں کی جاسکتی
 
 جگ ہنسائی کے سوا اور ملے گا ہی کیا
 اپنی خود ہی تو یوں ذلت نہیں کی جاسکتی
 
 آؤ اس بات کو سوچیں کہ بھلا اب بھی کیوں
 ہم سے اپنوں کی کفالت نہیں کی جاسکتی
 
 جنگ تو خود ہی مسائل کو جنم دیتی ہے
 اس کو کرنے کی حماقت نہیں کی جاسکتی
 
 جنگ کر کے بھی تباہی کے سوا کیا ہو گا
 اپنی نسلوں سے عداوت نہیں کی جاسکتی
  
More General Poetry






