Add Poetry

جو خود کشکول کے عادی ہوں

Poet: purki By: m.hassan, karachi

پرکی قوم کے لئے حسن پرکی کا یہ مشورہ ہے
پڑھے، سنے اور سمجھے تو بہت شکریہ ہے

قوم کو ملّاؤں کی زنجیروں میں مت باندھو
انھیں آزاد رہنے دو انھیں آزاد رہنے دو

بڑی مشکل سے توڑی ہے غلامی کی یہ زنجیریں
انھیں پھر سے کسی زنجیر میں مت باندھو

ملّاؤں نے ٦٥ سالوں میں قوم کو دیا ہی کیا ہے
مت آؤ ان کی باتوں میں قوم کویہ مشورہ ہے

ملّا کونسل بنا کر ہائی جیک کیا جا رہا ہے قوم کو
خدارا سوچو! سوچو! اوراپنی نسلوں پر رحم کرو

سپریم کونسل یوں اس طرح راتوں رات نہیں بنتی
اس کے لئے جنرل باڈی کی اپروول ضروری ہے

ہمیں اپنی نسلوں کو اپنے پاؤں پہ کھڑا ہونا سکھانا ہے
اور اپنے عزم اور کوشش سے ان کو علم و ہنر بھی سکھانا ہے

خدارا تم کسی ملّا کے جھانسے میں مت آنا
جو خود کشکول کے عادی ہوں وہ تمھیں کیا سکھائے گا

Rate it:
Views: 257
05 Oct, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets