Add Poetry

جو صاف گو ہوں تو اونچی جگہ کھڑا ملوں گا

Poet: عابد عمر By: مصدق رفیق, Karachi

جو صاف گو ہوں تو اونچی جگہ کھڑا ملوں گا
وگرنہ تجھ کو کہیں خاک میں پڑا ملوں گا

تو سالوں بعد بھی مجھ کو منانے آئے تو
میں اپنی ایک ہی ضد پر تجھے اڑا ملوں گا

تو خود کو یوں ہی گراتا رہا تو آخر کار
میں تیرے قد سے تجھے سو گنا بڑا ملوں گا

لکیر کھینچ کے رکھنا تسلی کی خاطر
کہ اپنی حد سے نہ یکسر تجھے بڑھا ملوں گا

ہوں با وفا تو مرا سر نہیں جھکے گا کبھی
جو بے وفا ہوں تو پھر شرم سے گڑا ملوں گا

صداقتیں مری شاداب ہی رکھیں گی مجھے
میں زرد پتا نہیں ہوں کہ جو جھڑا ملوں گا

ستم سے بھاگ کے جینا ہے موت سے بد تر
برائے حق میں تجھے دار پر چڑھا ملوں گا
 

Rate it:
Views: 2
04 Mar, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets