Add Poetry

جو محرک ہے دروں اس کے وہ عنصر دیکھو

Poet: Muhammad Mumtaz Rashid By: Uzma Ahmad, Lahore

اپنی حاجات کسی سے کبھی کہہ کر دیکھو
اور پھر اس کے بدلتے ہوئے تیور دیکھو

آستانوں پہ جھکو اور نہ چومو پتھر
اپنی ہی ذات میں عرفان کے منظر دیکھو

اپنے انداز نظر کو ذرا وسعت دے کر
قطرہ اشک ندامت کے بھی جوہر دیکھو

صرف اک پیکر خاکی کو نہ سب کچھ جانو
جو محرک ہے دروں اس کے وہ عنصر دیکھو
 

Rate it:
Views: 243
25 Dec, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets