جو میرے پاس ہے اسی کا انتظار رہے
جو حاصل ہے دل اس کیلئے بیقرار رہے
دل معصوم کے انداز نرالے دیکھے ہیں
رقیب کیلئے بھی اس میں بہت پیار رہے
لوگو! بڑا سخی ہے ایسا دل یہاں کہ جو
رلانے والوں کیلئے بھی غمگسار رہے
واللہ میرے درویش تیرے کیا کہنے
گدائی میں بھی تو ہمیشہ طرحدار رہے
نہیں نہیں زباں سے کرتا ہے بظاہر وہ
عیاں نگاہ سے جسکی سدا اقرار رہے
سلام اس پہ جسکا نام لب پہ آتے ہی
آسانی سے میرا ہر ایک بیڑا پار رہے
اسے عظمٰی کبھی تیرا خیال آتا ہے۔؟
خیال جس کا تیرے دل کو بار بار رہے