Add Poetry

جو پوری نہ ہوئیں ان حسرتوں نے مار ڈالا ہے

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

جو پوری نہ ہوئیں ان حسرتوں نے مار ڈالا ہے
کہوں کیا اپنے خوں کی نفرتوں نے مار ڈالا ہے

انا بھی اور خود داری بھی ہے اپنی طبعیت میں
مجھے تو ایسی ہی کچھ عادتوں نے مار ڈالا ہے

میں لوگوں کے لیے اب عامیانہ شعر کہتا ہوں
مرے فن کو تو حاصل شہرتوں نے مار ڈالا ہے

نئی کچھ بات کہنے کے لیے بے چین رہتا ہے
ترے فن کو بے معنی جدتوں نے مار ڈالا ہے

گریباں چاک ہوتا اور اپنی نہ خبر ہوتی
جنوں کے بن مجھے تو وحشتوں نے مار ڈالا ہے

غریبوں سے تو ان کی مفلسی نے زندگی چھینی
امیروں کو زیا دہ عشرتوں نے مار ڈالا ہے

نجانے کتنے موسم زندگی میں تیرے بعد آئے
جو گزریں بن ترے ان مدتوں نے مار ڈالا ہے
 

Rate it:
Views: 803
07 Jan, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets