جو گل بکھیرے وہ کانٹوں کو بو نہیں سکتی

Poet: dr.zahid Sheikh By: dr.zahid Sheikh, Lahore Pakistan

جو گل بکھیرے وہ کانٹوں کو بو نہیں سکتی
مری نوائے سخن جھوٹ ہو نہیں سکتی

مری نوا کا ترازو ہے عدل پر قائم
مری نوا کبھی انصاف کھو نہیں سکتی

مجھے جہاں میں دکھوں کو ابھی مٹانا ہے
ہوں دل فگار ، نوا میری رو نہیں سکتی

فریب جاگ رہا ہے تو سو بھی جائے گا
مگر نوائے حقیقت تو سو نہیں سکتی

تمھارے جھوٹ کی بارش سنو سدا کے لیے
مری نوا کی صداقت کو دھو نہیں سکتی

Rate it:
Views: 478
24 Dec, 2012