بدل گیا کوئی ایک پل مے تلخی فریاد کیا ہوا جلد بازی مے جاتے ہوئے رہ گئی کسی کی یاد کیا ہوا دوست ہی لوٹیرے بن کے آگئے میرا مئے خانہ پھر سے آباد کیا ہوا کوئی مسکرا کر گزر گیا میرے پہلو سے رضا میرے عمر بھر کے انتظار کا جواز کیا ہوا