Add Poetry

جوانی زندگانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

Poet: صبا اکبرآبادی By: اشھد, Quetta

جوانی زندگانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے
یہ اک ایسی کہانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

ہمارے اور تمہارے واسطے میں اک نیا پن تھا
مگر دنیا پرانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

عیاں کر دی ہر اک پر ہم نے اپنی داستان دل
یہ کس کس سے چھپانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

جہاں دو دل ملے دنیا نے کانٹے بو دئے اکثر
یہی اپنی کہانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

محبت ہم نے تم نے ایک وقتی چیز سمجھی تھی
محبت جاودانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

گزاری ہے جوانی روٹھنے میں اور منانے میں
گھڑی بھر کی جوانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

متاع حسن و الفت پر یقیں کتنا تھا دونوں کو
یہاں ہر چیز فانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

ادائے کم نگاہی نے کیا رسوا محبت کو
یہ کس کی مہربانی ہے نہ تم سمجھے نہ ہم سمجھے

Rate it:
Views: 806
15 Feb, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets