(١٤ اگست کے حوالے سے قطعہ ) ظلمتوں کی شب ہے اور نا مہربانوں کا ہجوم اب چراغ آخری بن کر جہاں پر چھائو نگا کوئی ساتھ آئے نہ آئے روشنی اپنی ہے بس میں اکیلا جانب منزل رواں ہو جا ئو نگا