Add Poetry

جہاں میں گردش لیل و نہار باقی ہے

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

 جو باہمی گل و بلبل میں پیار باقی ہے
چمن میں آج بھی رنگ بہار باقی ہے

نہیں سہی جو مرا تجھ پہ اختیار نہیں
ابھی بھی مجھ پہ ترا اختار باقی ہے

جنازہ لے کے ذرا کوئے یار سے چلنا
ہمارے ذمہ کسی کا ادھار باقی ہے

چلے گا سلسلہ یونہی غم و خوشی کا سدا
جہاں میں گردش لیل و نہار باقی ہے

وہ چار پھول چڑھا دیتے ہیں نوازش ہے
کرم سے ان کے نشان مزار باقی ہے

بگڑ چکی تو ہے تہذیب لکھنؤ لیکن
نفاستوں کا ابھی بھی شعار باقی ہے

کہو کہ کرتے رہیں تہمتوں کے وار پہ وار
ابھی حسن کا دل داغدار باقی ہے

Rate it:
Views: 437
09 Jan, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets