جیت لیں دل جس سے ہم وہ اسلحہ اخلاق ہے
ہم کو جو سیدھا ملے وہ راستہ اخلاق ہے
اہلِ دنیا میں معزز ہوں ، ملے اس کی رضا
راز ہے ایسا تو وہ سب سے بڑا اخلاق ہے
فرق ہے کوئی اگر انسان اور حیوان میں
اس میں کوئی شک نھیں وہ بس کھرا اخلاق ہے
ہیں نماز و روزہ و صدقہ عبادت دوستو
جس سے پلڑا بھاری ہو روزِ جزا اخلاق ہے
اس سے بڑھ کر بھی کیا نعمت میسّر ہو ہمیں
جس سے ہوگی حشر میں بخشش عطا اخلاق ہے
غلبۂ دینِ مبیں ہوتا ہے جس سے دہر میں
مذہبِ اسلام کا وہ ضابطہ اخلاق ہے
ہر مسلماں کے لئے جس کی ضرورت ہے بہت
سنت و قرآن کا وہ مُدّعا اخلاق ہے
اور کیا نادرؔ بھلا اخلاق کا ہے مرتبہ
ابتدا اخلاق ہے اور انتہا اخلاق ہے