جیسے گھنٹوں مانگتے رہے جانماز پے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

دنیا سے الگ جیسے گھنٹوں
مانگتے رہے جانماز پے

راتوں کو اٹھ اٹھ کر جیسے
مانگتے رہے جانماز پے

وہی ٹھکرا گیا اس محبت کو
اس عقدیت کو اتنے پیار پے

زبان خاموش رہی اور
آنسو گرتے رہے جانماز پے

اور پوچھتے رہے
کیا سارے سجدے ادھورے رہ گے ؟
جو کیے تھے جانماز پے

اور وہ ساری دعائیں
کیاواپس پلٹ آئی ؟
جو مانگی تھی جانماز پے

کیا مانگ کر بھی
یہی ملنی تھی سزا
کہہ کر دل رویا بہیت جانماز پے

اس تک کوئی صدا بھی ناپہچی
جو پیار سے بار بار
دل دیتا رہا جانماز پے

رہ گئے وہ ہاتھ
خالی کے خالی جو
اٹھے رہتے تھے
اسے پانے کے لیے جانماز پے

گر گئے ہیں وہ ہاتھ
اب کچھ ایسے کہ
اٹھائے بھی اٹھتے نہیں ہیں جانماز پے

Rate it:
Views: 455
21 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL