جیو جئے گا دو12
Poet: GEO NEWS GROUP By: Syed Qaiser Mir, karachiوقت کی نبضوں میں لگن کا پارہ 
 جیسے بھنور میں تیرتا کنارہ 
 دھند کی فصیل پر صبح کی پکار
 پھر ابھرا فلک پہ اپنا ستارہ 
 جب اہل وطن نے یہ پکارا 
 جیو جئے گا دو12
 ……………
 ہم نے رکھی صحافت کی بنیاد
 ہم نے ہی چنی آزاد آراء
 ہم نے سکھائی مسکرانے کی ادا
 ہم نے ہی کھیل کا میدان مارا 
 اسی لئے ٹیم جیو کا ہے نعرہ
 جیو جئے گا دو 12
 سمجھو حالات کا اشارہ 
 بیت جائے گا کڑا وقت سارا 
 جیو جئے گا دو 12
More General Poetry






