وقت کی نبضوں میں لگن کا پارہ
جیسے بھنور میں تیرتا کنارہ
دھند کی فصیل پر صبح کی پکار
پھر ابھرا فلک پہ اپنا ستارہ
جب اہل وطن نے یہ پکارا
جیو جئے گا دو12
……………
ہم نے رکھی صحافت کی بنیاد
ہم نے ہی چنی آزاد آراء
ہم نے سکھائی مسکرانے کی ادا
ہم نے ہی کھیل کا میدان مارا
اسی لئے ٹیم جیو کا ہے نعرہ
جیو جئے گا دو 12
سمجھو حالات کا اشارہ
بیت جائے گا کڑا وقت سارا
جیو جئے گا دو 12